انتخابی سال میں بی جے پی کودلت ووٹوں کی فکر

راجستھان میں جیسے جیسے انتخابات قریب آ رہے ہیں انتخابی سرگرمیوں میں بھی شدت آرہی ہے۔اس دوران حکمراں جماعت بی جے پی کو انتخابی سال میں کانگریس پارٹی کی بڑھتی مقبولیت اور اپنے دلت ووٹوں کی فکرستانے لگی ہے۔ معلوم ہوکہ 2013کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے راجستھان کی تقریبا تمام مخصوص سیٹیں جیت لی تھیں ۔ ساتھ ہی ریاست میں بڑی تعداد میں پسماندہ ووٹ حاصل کرنے کادعویٰ کیا تھا لیکن گزشتہ پانچ سالوں میں مذکورہ برادریوں میں ریاست اور مرکز دونوں کے خلاف غصہ بڑھا ہے۔ بی جے پی انہیں منانے اور واپس لانے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ الور ضلع میں بی جے پی کے پچھڑ ے ذات کے ایک لیڈردیش راج جادھواپنے انتخابی حلقے میں صبح شام پسماندہ آبادی والے علاقے میں گھرگھرجاکر مہم چلا رہے ہیں ۔ ان کا مقصداپنی برادری کے لوگوں کویہ بتانا ہے کہ حکومت نے سہجن پور گاؤں میں 2 بیگھہ زمین ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمہ کے لئے دی ہے۔ یہ و ہی گاؤں ہے جہاں 2 جون کوامبیڈکرکے ایک مجسمہ کو انتظامیہ نے جبراًہٹادیاتھا، کیونکہ وہ سرکاری زمین پر قبضہ کرکے بنایا گیا تھا۔

بعد میں دلت برادری کے ناراض لوگوں نے حکومت اورانتظامیہ کے خلاف جم کرمظاہرہ کیا،بندکا اعلان کیاگیا اور یہ واقعات ان کی برادری کے تئیں حکومت کے رویئے کی علامت کے طورپر سامنے آئے۔ اپریل میں راجستھان میں پسماندہ ذات کے لوگوں نے سپریم کورٹ کے ایس سی ایس ٹی ایکٹ میں ترمیم کے فیصلے کے خلاف بڑا احتجاج کیا تھا۔ برادری کی ناراضگی کا نشانہ مرکز اورریاست  کی بی جے پی حکومتیں تھیں۔ اس کے خلاف پولس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے سخت کارروائی کی۔ اس دوران الور میں ایس سی ایس ٹی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک نو جوان کی موت ہوگئی اور150سے زائد مظاہرین زخمی ہوگئے۔ یہ بی جے پی کے لئے بڑی تشویش کا معاملہ ہے کیونکہ کچھ وقت پہلے ایس سی ایس ٹی برادری میں اس کی حمایت بڑھنے کے دعوے کئے جارہے تھے۔ گزشتہ انتخابات میں اس نے راجستھان کی 34 مخصوص سیٹوں میں سے 31 پر قبضہ کیا تھا۔ 2آزاداورایک سیٹ کانگریس نے حاصل کی تھی۔ الور جو ریاست کی سب سے گنجان پسماندہ آبادی والےعلاقے میں سے ایک علاقہ ہے،وہاں بی جے پی نے11میں سے9سیٹیں جیتی تھیں۔ایس سی ایس ٹی برادری کی ناراضگی سے پریشان حکمراں جماعت بی جے پی اس طبقے کومنانے کے لئے ہروہ کام کرنے کے لئے تیارنظرآرہی ہے جواسے شکست سے محفوظ رکھ سکے۔

اپنی کھوئی ہوئی زمین پانے کے لئے بی جے پی حکومت نے کئی اسکیموں کا اعلان کیا ہے۔جس میں ایس سی اور ایس ٹی نوجوانوں کو مواقع دینے کی اسکیم بھی شامل ہے۔ اس اسکیم کے تحت جوبھی15 فیصد سے زائد ایس سی ایس ٹی لوگوں کونوکری پررکھتا ہے اسے 85,000 روپئے فی نفرملیں گے۔ اس پر کانگریس کے ایس سی لیڈرنے کہا کہ بی جے پی گزشتہ ساڑھے چارسالوں سے عوام کا استحصال کرتی رہی اوراب جب کہ انتخابات سرپرہیں تواسے اپنے ووٹوں کی فکرستانے لگی ہے اوراسی لئے وہ انتخابی پینترے بازی کررہی ہے۔ کانگریس لیڈرکا کہنا ہے کہ بی جے پی سے ناراض دلت ووٹ کانگریس کے پاس لوٹے گا کیونکہ اس برادری کوبھی یقین ہوگیا ہے کہ بی جے پی نے انہیں دھوکہ دیاہے اورایسی صورت میں صرف کانگریس ہی ان کا بھلاکرسکتی ہے۔

SHARE
Previous articleسرجیکل اسٹرائک کی اتنی تشہیرکیوں؟
Next articleفیس بک پرسب سے بڑا سائبرحملہ

اپنی رائے دیں

Please enter your comment!
Please enter your name here