مسلم علماء و دانشوروں کی وزیر داخلہ سے ملاقات

نئی دہلی،(آزاد نیوز ): مسلم علماءاور دانشوروں کے ایک وفد نے مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے آج ملاقات کی ہے۔ وفد میں شامل مسلمانوں نے بھارت کے ذریعہ پاکستان میں دہشت گردانہ ٹھکانوں پر کئے گئے حملے کی تعریف کرتے ہوئے اسے مناسب اقدام قرار دیا ہے۔ اس موقع پر وفد نے وزیر داخلہ سے کہا کہ ہندوستانی مسلمان حکومت کے ساتھ قدم بہ قدم ملاکر کھڑے ہیں اور سر کار کے ذریعہ پاکستان کو سبق سکھانے کے لئے اٹھائے گئے تمام اقدام کی تعریف کرتے ہیں۔ وفد نے اس موقع پر ملک کے اندر کچھ شرارتی عناصر کے ذریعہ امن تحلیل کرنے کی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے۔ حکومت سے اس طرح کی حرکتوں پر روک لگانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ وفد کی قیادت بھارتیہ زراعت اور خوراک کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر ایم جے خان نے کی ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ دنوں پلوامہ میں خودکش حملہ کیا گیا تھا جس میں سی آر پی ایف کے 42 جوان شہید ہو گئے تھے۔ اس کا بدلہ لینے کے لئے 26 فروری کو بھارت کی ہوائی فوج نے پاکستانی سرحد کے اندر واقع دہشت گرد تنظیم جےس محمد کے ٹھکانوں پر حملہ کر کے اسے منہدم کیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ سے ملاقات کرنے آئے وفد نے آج حکومت ہند کے ذریعہ اٹھائے گئے ۔اس قدم کی تعریف کی ہے اور یقین دلایا ہے کہ ملک کا ہر مسلمان پاکستان کو سبق سکھانے کے لئے حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے قدم کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس موقع پر وفد نے سیکورٹی ایجنسیوں کے ذریعے ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے نام پر مسلم نوجوانوں کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ معصوم مسلم نوجوانوں کو ناحق پریشان نہیں کیا جانا چاہئے ۔

وفد میں شامل مسلمانوں نے وزیر داخلہ کو بتایا ہے کہ ۔ ایجنسیوں کے ذریعے دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کئے جانے والے زیادہ تر لوگ 20، 25 سال بعد عدالت کے ذریعے بے گناہ ثابت ہو کر رہا ہو رہے ہیں۔ نوجوانوں کی پوری زندگی جیل میں تباہ برباد ہو رہی ہے۔ لہذا سیکورٹی ایجنسیوں کو بہت ہی سمجھداری سے کام لیتے ہوئے اس طرح کی گرفتاریاں کرنی چاہئے۔ انہوں نے حکومت سے ایسے مسلم نوجوانوں کے لئے پالیسی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بحالی اور کاروبار وغیرہ شروع کرنے کے لئے حکومت کو مدد کرنی چاہئے ۔وفد میں ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر ظفر محمود ،بریلی درگاہ کے مولانا توقیر رضا خان، سینئر صحافی شاہد صدیقی،قمر آغا، مولانا ساجد رشیدی ، مولانا عارف قاسمی وغیرہ شامل تھے ۔

اپنی رائے دیں

Please enter your comment!
Please enter your name here