:اسلام آباد
سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان دو دنوں کے پاکستان دورے پر ہیں۔ وہ اتوار کی رات پاکستان کے اسلام آباد پہنچے جہاں ان کا شاندار خیرمقدم کیا گیا۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے گلے لگا کر محمد بن سلمان کا خیرمقدم کیا۔ اتنا ہی نہیں، وہ خود کار چلا کر ولی عہد کے ساتھ ائیربیس سے باہر نکلے اور انہیں پی ایم ہاوس لے کر گئے۔
اس دوران سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 20 ارب ڈالر تک کے سرمایہ کاری سودوں پر دستخط ہوئے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سات سمجھوتوں اور مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے۔ سعودی عرب کے اس بڑے سرمایہ کاری سمجھوتہ سے پاکستان کے کمزور معاشی نظام کو راحت ملنے کی امید ہے۔
سعودی شہزادہ کی حفاظت میں تقریبا 123 سعودی عرب رائل گارڈز تعینات کئے گئے ہیں، جبکہ پاکستانی حکومت نے بھی حفاظت کے سخت انتظامات کئے ہیں۔ جب وہ اپنے خصوصی طیارہ سے اسلام آباد آ رہے تھے، اس وقت چار پاکستانی فائٹر جیٹس بوئینگ 787 ان کے جہاز کو حفاظتی حصار میں لے کر چل رہے تھے۔ ولی عہد کے نجی سیورٹی اہلکار تو ان کے ساتھ ہیں ہی ، لیکن پاکستانی حکومت نے بھی ان کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں۔ اسلام آباد کے اعلیٰ سطحی 8 ہوٹلوں کو بک کر لیا گیا ہے۔ یہاں سعودی رائل گارڈز اور پاک فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔ وہیں، محمد بن سلمان کے لئے پی ایم ہاوس میں ایک جم بھی تیار کیا گیا ہے۔
سعودی عرب نے حال کے مہینوں میں پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے تقریبا چھ ارب ڈالر کا لون دے کر اس کے گھٹتےغیر ملکی کرنسی کے ذخائر کو سنبھالا تھا۔
پاکستان کے دو روزہ دورے کے بعد سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان ہندوستان آئیں گے۔ وہ پہلی بار ہندوستان کا دورہ کریں گے۔ حالانکہ، سعودی عرب ہندوستان کا اولین توانائی تحفظ ساجھیدار ہے۔ ایسی قیاس آرائیاں ہیں کہ ان کے ہندوستان دورے کے دوران توانائی تحفظ اور سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال ہو سکتا ہے۔