نئی دہلی:(آزاد نیوز) اگر سی آر پی ایف کا یہ مطالبہ منطور ہو گیا ہوتا تو ملی ٹینٹ اپنے منصوبوں میں کامیاب نہیں ہو پاتے۔ نیوز پورٹل ’دی کوئنٹ‘ نے سی آر پی ایف کے ایک سینئر افسر کے حوالہ سے خبر شائع کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سی آر پی ایف نے اس ہفتہ کی شروعات میں وزارت داخلہ سے ایئر ٹرانزٹ (فضائی متنقلی) کا مطالبہ کیا تھا لیکن ان کی اس مانگ پر وزارت داخلہ نے غور نہیں کیا۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ ضلع میں سی آر پی ایف کے قافلہ پر خودکش حملہ ہوا تھا اس میں تقریباً 50 جوان شہید ہو گئے۔ 78 گاڑیوں پر مشتمل اس قافلہ میں 2500 جوان شامل تھے۔
افسر کے مطابق جموں میں برفباری کی وجہ سے کئی جوان پھنس گئے تھے۔ قافلے نے 4 فروری کو سفر شروع کیا تھا، لہذا سی آر پی ایف ہیڈ کوارٹر سے ایئر ٹرانزٹ کی درخواست کی گئی۔ درخواست کو وزارت داخلہ کے پاس بھیج دیا گیا لیکن وزارت کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔ افسر نے نیوز پورٹل کو بتایا کہ جوانوں کو فضائی راستہ سے لے جانا نہ صرف محفوظ ہوتا، بلکہ اس میں خرچ بھی کم آتا ہے اور وقت بھی کم لگتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 8 فروری کو انٹلی جنس بیورو نے سی آر پی ایف کو ایک خط لکھا تھا۔ اس میں ایجنسی سے مؤمنٹ کے پہلے علاقہ کو اچھی طرح صاف کرنے کو کہا گیا تھا۔ آئی بی نے آئی ای ڈی کے استعمال کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
حملے کو لے کر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ سب سے اہم سوال یہ ہے کہ ایک گاڑی اتنی مقدار میں دھماکہ خیز مادے کے ساتھ قافلہ تک کیسے پہنچی؟ سوال جوانوں کی سلامتی کے حوالہ سے بھی کھڑے ہو رہے ہیں۔ کیا گھر سے لوٹ رہے جوانوں کی حفاظت کے لئے انتظامات پختہ نہیں تھے؟
:ان سوالات کے جواب کچھ اس طرح ملے ہیں
قافلہ جمعرات صبح 3 بج کر 30 منٹ پر چلا تھا اور قافلہ کے پاس روڈ اوپننگ پارٹی بھی تھی۔ روڈ اوپننگ پارٹی روڈ پر لگائے گئے آئی ای ڈی کو صاف کرتی ہے۔ آر او پی کلیئرنس ملنے کے بعد ہی مؤمنٹ ہوتا ہے۔
مؤمنٹ کے وقت سول وہیکل کی نقل حمل جاری رہتی ہے، یہاں تک کہ سول گاڑی اوور ٹیک کر سکتی ہے اور کئی مرتبہ گاڑی قافلہ کے بیچ میں بھی آ جاتی ہے۔
کچھ خطرناک مقامات کے نزیدک پہنچنے کے بعد قافلہ میں کچھ بلٹ پروف وہیکلز کو شامل کیا جاتا ہے۔ ان کا کام ملی ٹینٹوں کی فائرنگ روکنا ہوتا ہے۔
قافلہ میں جن بسوں میں جوان سوار تھے وہ بلٹ پروف نہیں تھیں۔
پلوامہ معاملہ میں آئی ای ڈی سے بھری گاڑی اپوزٹ لین میں بائیں طرف چل رہی تھی۔
جیسے ہی قافلہ ملی ٹینٹ کی گاڑی کے نزدیک پہنچا اس نے دھماکہ خیز مادے سے بھری کار کو اڑا دیا۔