ویلینٹایین ڈے مبارک ہو بھیا ۔۔۔۔۔۔۔۔

یلینٹایین ڈے مبارک ہو بھیا ۔۔۔۔۔۔۔۔

آتش پارے

 ضیا اللہ صادق

 

صبح جب اس کی آنکھ  کھلی تو اسے یاد آیا کہ  آج تو محبت، الفت اور چاہت کو منانے کاعالمی دن ہے۔اس کو اپنی محبوبہ سے کیا گیا وعدہ نبھانا تھا اس لیے وہ جلدی جلدی تیار ہوکر گفٹ خریدنے کے لئے نکل گیا۔۔

گفٹ کی دکان پر ایک لڑکا پریشان کھڑا تھا، شاید اس کو اپنے محبوب کے لیے تحفہ خریدنے میں پریشانی کا سامنا تھا ، اس نے اس لڑکے مدد کرتے ہوئے کہا” کوئی بات نہیں پہلی مرتبہ ایسا ہوتا ہے جومیں لے رہا ہوں تم بھی لے لو میرا ٹیسٹ اچھا ہے” تمھاری والی” کو پسند آئے گا ۔ اس لڑکے نے زرا سا جھینپتے ہوئے اس کی پیروی کیے اور دونوں شاپ سے باہر نکل آئے۔۔۔۔۔۔۔

وہ اپنی گرل فرینڈ سے ملا ۔حسن و عشق کی کہانی چلی ، تحائف کا لین دین ہوا اورپھر وہ دونوں خوشی خوشی گھر کی طرف چل دیے۔

وہ گھر پہنچنے والا تھا کہ اس کی محبوبہ کا فون آگیا کہ یہ تم نے کس کے لیے یہ گفٹ خرید اس پہ تو حسیب اور رخسار لکھا ہے۔

جب وہ گھر پہنچا تو اس کی چھوٹی بہن نے دروازہ کھولا۔وہ اس کے ساتھ اس کے کمرے میں چلا گیا۔سامنے ٹیبل پر وہی گفٹ رکھا تو جو اس نے اپنی محبوبہ کے لیے خریدا تھا۔ تو کیا وہ لڑکا۔۔۔۔؟   اس کی بہن۔۔۔۔ رخسار ؟ ۔۔۔۔ اتنا سوچتے ہی وہ غش کھا کربے ہوش ہوگیا۔۔۔۔۔۔

جب اس کی آنکھ کھلی تو اس کے گھر کے سارے لوگ اس کے سامنے تھے ۔سب اس کے لیے فکرمند تھے۔اس کی ماں بولی کیا ہوا بیٹا۔۔۔سب ٹھیک تو ہے نا….تبھی اس کی چھوٹی بہن نے جلدی سے وضاحت کی وہ فرش پر مجھ سے پانی گر گیا تھا پھسلن کی وجہ سے بھیا گر گییے بس۔۔۔ہاں۔۔۔  نا ۔۔۔۔۔۔نہیں ۔۔۔وہ کچھ نہیں بول پایا ۔۔اس نے دیکھا اس کی بہن دور کھری مسکرا رہی ہے اور جیسے زبان حال سے کہہ رہی ہو ۔۔ ویلینٹایین ڈے مبارک ہو بھیا ۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنی رائے دیں

Please enter your comment!
Please enter your name here