نئی دہلی،(آزاد نیوز): وزیراعظم نریندر مودی کے اہم پروجیکٹ میں سے ایک اسٹیچیو آف یونیٹی کو تقریباً 3 مہینے پہلے قائم کیا گیا تھا۔اس کو بنانے میں تقریباً 3000 کروڑ روپے کا خرچہ آیا تھا۔اب آر ٹی آئی کے حوالے سے یہ جانکاری سامنے آئی ہے کہ حکومت نے سردار پٹیل کے اس مجسمے کی افتتاحی تقریب کے لیے میڈیا میں تشہیر پر 2.64کروڑ روپے سے زیادہ رقم خرچ کر دی۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق؛ ممبئی کے آر ٹی آئی کارکن جتن دیسائی نے مجسمے کی نقاب کشائی پر مختلف میڈیا میں اشتہار پر خرچ کی گئی رقم کی جانکاری آر ٹی آئی کے تحت مانگی تھی۔ اس کے لیے انھوں نے منسٹری آف انفارمیشن اینڈ براڈ کاسٹنگ کو خط لکھا تھا۔ وزارت کے ‘بیورو آف آو¿ٹ ریچ اینڈ کمیونیکیشن ‘ محکمے نے 9 جنوری کو بھیجے جواب میں بتایا کہ حکومت نے الیکٹرانک میڈیا میں کل 26248463روپے اور پرنٹ میڈیا میں 168415 روپے اشتہاروں پر خرچ کیا۔
دیسائی نے کہا،’ اس رقم کو حکومت کے ذریعے مجسمے کی نقاب کشائی پر ہوئے کل خرچ میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی آو¿ٹ ڈور اشتہار کی جانکاری بیورو کے پاس نہیں ہے۔ اس طرح کی بڑی رقم کو اشتہار اور تقریب پر خرچ کیے جانے کو صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا، جب مجسمے کے آس پاس کے لوگ قبائلی اور غریب ہوں۔’
غور طلب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سردار پٹیل کی 143 جینتی پر 31 اکتوبر 2018 کو مجسمہ کی نقاب کشائی کی تھی،جو اب دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ ہے۔ گجرات میں وڈودرا سے 100 کیلو میٹر ساو¿تھ ایسٹ میں واقع کیوڈیا کے پاس نرمدا ندی پر سردار پٹیل کا 182 میٹر اونچا مجسمہ واقع ہے۔