انشائیہ
صاحبہ خان
جامعہ ملیہ اسلامیہ, نئی دہلی
“ہر رسوئی کی شان ہوتا ہے بیلن”. جی جی آپ نے بالکل صحیح سمجھا میں بیلن ہی کی بات کر رہا ہوں. وہی بیلن جو رسوئی کا ایک اہم آلہ ہے اور روٹی بنانے کا کام آتا ہے… لیکن کبھی کبھی روٹی بیلنے کے ساتھ ساتھ انسانوں کی خبرگری بھی کرتا ہے… ششششش…….. آہستہ سے بولو, اگر بیگم محترمہ نے سن لیا تو یہیں خاطر تواضع شروع کر دیں گی ہماری۔
ہاں تو دوستو!!! ہم بات کر رہے تھے بیلن کی…. کل ہی کی بات ہے کہ ہماری امّا محترمہ نے چھلیاں توڑنے کیلئے بیلن محترم کا استعمال کیا کیونکہ کمبخت ان کا سروٹا ٹوٹ گیا تھا. اسی سلسلے میں بیلن کی ضرورت آن پڑی۔
بہرحال چھالی پر پہلا وار کیا گیا جو کہ اسے توڑنے میں ناکام رہا. اب دوسرا وار آزمایا تو وہ اچھل کر کسی کونے میں چھپ گئی اور بہت تلاشی کے بعد بھی نہیں ملی اور آج صبح میرے جوتے میں آرام کرتی ہوئی پائی گئی. خیر نئی چھالی کے ساتھ یہی کارفرمائی دوبارہ دہرائی گئی.بیلن کی پہلی مار بھی وہ جھیل گئی. لیکن دوسری بار بڑی دردناک آواز کے ساتھ دو ٹکڑے ہو گئی.
اور……….. لیکن یہ کیا. ؟.چھالی کی اس دردبھری آواز کے ساتھ ایک کڑکڑاتی آواز کس کی تھی. ؟اوہ ہو وہ ہمارا بیلن بھی شہید ہو گیا…….. بیلن کا ہتھا میرے پاس اور باقی کا حصہ فرش پر گرا پڑا تھا. میرے پیچھے بیگم محترمہ چلاتی ہوئی آئیں. یہ آپ نے کیا کر دیا..؟.. بیلن کو تمیز سے پکڑنے نہیں آتا تو کیوں توڑ رہے تھے چھالی. ؟….ابھی مجھے روٹی بنانی ہے. کیا کروں میں اب. ؟.ایک کام تو صحیح سے ہوتا نہیں آپ سے….. اب دیجیے اسے, مجھے کھانا بنانا ہے۔
میں نے کہا بیگم کچھ اور بنا لو کل لے آئیں گے نیا بیلن.. اس بات پر وہ اور غصہ کرنے لگیں. میں کیا کروں گی اب….؟…. اب کیسے کچھ اور بنا لوں. ؟؟؟….خیر بات سمجھ میں آ رہی تھی مجھے بھی. بیگم کو برا تو لگنا ہی تھا. ان کا بہت عزیز ہتھیار جو ٹوٹ گیا تھا. جس کا رخ روٹی بنانے کے ساتھ ساتھ بچوں کی طرف بھی اکثر مڑ جایا کرتا تھا……. اور کبھی تو بیلن ہاتھ میں نچا نچا کر مجھ سے اتنی محبت سے بات کرتی ہیں جیسے یہ بیلن اب جلد ہی میرے سر پر تاج بن کر سجنے والا ہے۔
بڑی ہی خطرناک چیز ہے یہ بیلن…. لیکن خیر سے میری بیگم محترمہ بہت ہی شریف مزاج ہیں. صرف ڈراتی ہیں.کبھی آزمایا نہیں مار پٹائی کر کے. لیکن خوف تو آتا ہی ہے … یہ آپ بھی بخوبی سمجھ سکتے ہیں… نہ جانے کب یہ بیگم کے ہاتھوں کا ہتھیار دلہے میاں کے سر پر سجے سہرا کو آنکھ دکھانے لگے اور اسے شادی جیسی مصیبت کو سر اٹھانے کا طعنہ دینے لگے۔
ہاں تو میں کہہ رہا تھا… بڑی ظالم شے ہے یہ بیلن, لیکن میری بیگم محترمہ بیلن کا استعمال کرنا خوب جانتی ہیں. جب وہ گرم گرم تازی روٹیاں اور الگ الگ طرح کے لذیذ پراٹھے بنا کر کھلاتی ہیں تو دل خوش اور پیٹ سیر ہو جاتا ہے…. کھانے کی تعریف سن کر میری بیگم محترمہ کی آنکھوں میں چمک اور لبوں پر پیاری سی مسکراہٹ آتی ہے تو یہ نامکمل دنیا مکمل نظر آنے لگتی ہے
خیر سے یہ ٹوٹے ہوئے پرانے بیلن کو کوڑے دان میں ڈال کر نیا بیلن لینے جا رہا ہوں. اور ہاں!!!! آپ بھی آئیے کبھی ہمارے گھر… ہماری بیگم بیلن کا استعمال خوب کریں گی… ہاہاہاہاہا…. ارے ڈریے مت…. میرا مطلب ہے کہ میری بیگم بہت لذیذ روٹیاں بناتی ہیں… تو کبھی آئیے گا ضرور… ہم آپ کا بڑی شدت سے انتظار کریں گے۔
خدا حافظ