تربیت کے لئے علم ضروری یا مشاہدہ

 

دعائے سحر
ساہیوال،پاکستان
ایم ایس سی کیمسٹری

علم کی حقیقت سے انکار قطعی ممکن نہیں…تخلیقِ انسان کے وقت ہی اللہ نے یہ حقیقت روزِ روشن کی طرح عیاں کر دی کہ علم تو لازم ہے..آدم علیہ سلام کو سب سے پہلے علم ہی سکھایا گیا اور پھر فرشتوں کے سامنے لا کر پوچھا گیا..
آدم علیہ سلام کو فرشتوں پر فوقیت علم ہی کی بنا پر دی گئ… علم کی بنیاد پر ہی انسان کو تمام مخلوقات پر ترجیح دے دی گئ ااشرف المخلوقات کے درجہ پر فائز کر دیا گیا…انسان کو سوچنے سمجھنے کی صلاحیتیں قدرت نے ودیعت کی ہیں اور انہی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر انسان قدرت کے اس تحفہ علم کو بہترین استعمال کرتا ہے… اک وہ علم ہے جو اللہ نے انسان کو پیدائش کے وقت ہی عطا کیاجو ہے روحانی علم… جو ہر انسان کی رگ رگ میں سمایا ہے لیکن اس روحانی علم تک پہنچنے کے لئے مشاہدہ لازم ہے جیسے حضرت ابراہیم علیہ سلام کا مشاہدہ تھا… چاند سورج ستاروں کی پرستش کرنے یا نہ کرنے کا مشاہدہ اور اسی مشاہدے نے ان کو اپنے شعور میں پنپنے والے سوالوں کے جواب دئیے…علم کی اہمیت کا اندازہ اس سے بھی ہوتا ہے کہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف جو پہلی وحی کی اس کی شروعات ہی اقرا سے ہوئ.
.اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ. خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ. اِقْرَأْ وَرَبُّکَ الْأَکْرَمُ. الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ. عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ.( ۹۶: ۱۔۵)

’’پڑھ اپنے اس خداوند کے نام سے جس نے پیدا کیا۔ پیدا کیا انسان کو خون کے تھکے سے۔پڑھ اور تیرا رب بڑا ہی کریم ہے، جس نے تعلیم دی قلم کے واسطہ سے۔ اس نے سکھایا انسان کو وہ کچھ جو نہیں جانتا تھا۔‘‘

سب سے پہلے علم سکھایا گیا اور اس علم کی ترویج کے لئے بہترین کتاب اتاری گئ… پھر اسی کتاب میں اللہ نے مشاہدہ کرنے اور غوروفکر کرنے پر توجہ مبذول کروائ

اَفَلَا یَتَدَبَّرُوۡنَ الۡقُرۡاٰنَ ؕ
کیوں یہ لوگ قرآن پہ تدبر نہیں کرتے …

انسان کی تربیت میں علم و مشاہدے کا چولی دامن کا ساتھ ہے ہر علم اپنے مشاہدے کی بنا پر پرکھا جاتا…اور اسی پرکھ میں پورا اترنا یا نہ اترنا تربیت ہے ..دیکھیں علم عزازیل کے پاس بھی تھا … لیکن اپنے علم کی بنا پر عزازیل نے مشاہدہ کیا کہ وہ آگ سے بنا ہے آدم مٹی سے اس لئے وہ برتر ہے اسے سجدہ نہیں کرنا چاہیئیے درست علم پہ غلط مشاہدے نے اسے غروروتکبر میں مبتلا کیا اور ملعون قرار پا گیا… اللہ نے علم آدم علیہ سلام کو بھی دیا… ان سے غلطی ہوئ اور اپنی غلطی پہ ان کا درست مشاہدہ کہ اللہ ہی خالق و مالک ہے اسی نے تخلیق کیا اسی نے علم سکھایا اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے…تو جب سب اسی کے اختیار میں ہے تو رجوع بھی کس کی طرف ہونا چاہیئے؟؟؟؟؟؟؟؟؟اور ان کے علم کا مشاہدے پر ہونے والا درست جواب غلطی ہونے پر اسی کی طرف رجوع کرنا ہے جو مالک ہہے..اسی علم و مشاہدے کی بدولت انہوں نے عجز و انکساری کے ساتھ اللہ کی طرف رجوع کیا تو معاف کر دئیے گئے…
علم پر درست مشاہدہ انسان کو اشرف المخلوقات کے درجہ پر پہنچا دیتا ہے …ااور درست علم پر ہونے والا غلط مشاہدہ انسان کو شرالدواب بنا دیتا ہے

 

  • TAGS
  • تربیت
  • دعائے سحر
  • علم اور مشاہدہ
  • مشاہدہ
SHARE
Previous articleاین آئی اے کی عجیب کارروائی: آٹھ سالہ معصوم اسرار صدیقی کے شارٹ نام آئی ایس کو بنا دیا آئی ایس آئی ایس
Next articleسبریمالہ: دو خواتین نے داخل ہو کر مندر کو کیا “ناپاک” 1500 سال پرانی روایت ٹوٹنے کے ساتھ ہی ہنگامہ

اپنی رائے دیں

Please enter your comment!
Please enter your name here