آج کی پانچ اہم خبر۔۔۔۔ بس ایک کلک میں

جھارکھنڈ: مظلوم انصاری اورامتیازموب لنچنگ کے تمام 8 قصورواروں کوعمرقید
جھارکھنڈ: جھارکھنڈ کی لاتیہارکورٹ نے بالوماتھ موب لنچنگ معاملے کے تمام 8 قصورواروں کو عمرقید کی سزاسنائی ہے۔ ساتھ ہی سبھی پر25-25 ہزارروپئے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے۔ جرمانہ جمع نہیں کرانے کی صورت میں سزا میں ایک سال کا اضافہ ہوجائے گا۔ سزا پانے والوں میں بالوماتھ کے باشندہ ارون ساو، پرمود ساو، شاہ دیوسونی، متھلیش ساہو، اودھیش ساو، منوج ساہو، منوج کمارساو اوروشال تیواری شامل ہیں۔بالوماتھ تھانہ علاقے کے جھابرگاوں میں 17 مارچ 2016 کودومویشی تاجروں کا قتل کرکے ان کی لاش کوپیڑسے لٹکا دیا گیا تھا۔ موب لنچنگ کا شکارہونے والے ہیرہنج تھانہ علاقہ کے نوادا گاوں کے رہنے والے مظلوم انصاری (35 سال) اورچھوٹوعرف امتیاز (18 سال) تھے۔ دوسرے دن واقعہ سامنے آنے کے بعد پورےعلاقے میں خوف ودہشت کا ماحول پیدا ہوگیا تھا۔اس معاملے میں 8 لوگوں کو ملزم بنایا گیا تھا، جنہیں عدالت نے اس معاملے میں قصوروارتسلیم کیا، جس کے بعد بدھ کو تمام ملزمین کوعدالتی حراست میں لےکرجیل بھیج دیا گیا تھا۔ قابل ذکرہے کہ 2016 میں جب یہ واقعہ رونما ہوا تھا، تواس کی گونج پارلیمنٹ میں بھی سنائی پڑی تھی، جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 18 مارچ کو ہی 5 ملزمین کوگرفتارکرلیا تھا جبکہ تین ملزمین نے بعد میں22 مارچ کوسرینڈرکردیا تھا۔

 

سہراب الدین شیخ انکاونٹر : سی بی آئی عدالت نے سبھی 22 ملزمین کو کیا بری
ممبئی :سہراب الدین شیخ انکاونٹر کیس کے سبھی 22 ملزمین کو عدالت نے بری کردیاگیاہے۔ ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سی بی آئی کے ذریعہ فراہم کئے گئے ثبوتوں کو کافی نہیں تسلیم کیا جاسکتا ہے۔ عدالت کے مطابق ان ثبوتوں سے ثابت نہیں ہوتا ہے کہ سہراب الدین شیخ اور تلسی پرجاپتی کا قتل کسی سازش کے تحت کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ یہ معاملہ 2005 کا ہے ، جس میں 22 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر پولیس اہلکار ہیں ۔ زیادہ تر ملزمین گجرات اور راجستھان کے جونیئر سطح کے پولیس افسران ہیں۔ وہیں مقدمہ کے دوران تقریبا 92 گواہ منحرف ہوگئے ، جس کے بعد عدالت نے سی بی آئی کی چارج شیٹ میں نامزد 38 افراد میں سے 16 کو ثبوت کے فقدان کی وجہ سے پہلے ہی بری کردیا تھا۔سی بی آئی کے مطابق سہراب الدین شیخ ، اس اہلیہ کوثربی اور اس کے ساتھی پرجاپتی کو گجرات پولیس نے ایک بس سے اس وقت اغوا کرلیا تھا ، جب وہ لوگ 22 اور 23 نومبر کی درمیانی شب میں حیدرآباد سے مہاراشٹر کے سانگلی جارہے تھے۔سی بی آئی کے مطابق سہراب الدین شیخ کا 26 نومبر 2005 کو احمد آباد کے نزدیک مبینہ فرضی انکاونٹر میں قتل کردیا گیا تھا۔ اس کی اہلیہ کو تین دن کے بعد مار ڈالا گیا تھا اور اس کی لاش کو ٹھکانے لگادیا گیا۔سال بھر کے بعد 27 دسمبر 2006 کو پرجاپتی کا گجرات اور راجستھان پولیس نے گجرات – راجستھان سرحد کے پاس چپاری میں مبینہ فرضی انکاونٹر میں گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ اس معاملہ میں 210 گواہوں سے جرح کی گئی ، جن میں سے 92 منحرف ہوگئے۔

 

ڈاٹا کی تفتیش کیلئے جانچ ایجنسیوں کو وزارت داخلہ سے اجازت لینی ہوگی
نئی دہلی:قومی سلامتی کے سلسلے میں کسی بھی شخص کے ٹیلی فون اور کمپیوٹر ڈاٹا کی جانچ کے لئے دس جانچ ایجنسیوں کو مجاز قرار دینے کے فیصلے پر مختلف حلقوں سے سخت نکتہ چینی کے بعد حکومت نے آج کہاکہ جانچ ایجنسیوں کو اس کے لئے پہلے کی طرح ہی وزارت داخلہ سے اجازت لینا ضروری ہے۔وزارت داخلہ کی طرف سے قومی سلامتی کے سلسلے میں کسی بھی شخص کے ٹیلی فون اور کمپیوٹر ڈاٹا کی جانچ کے لئے دس جانچ ایجنسیوں کو مجاز قرار دینے کا نوٹیفیکیشن جاری کئے جانے کے بعد آج ملک بھر میں کھلبلی مچ گئی اور اپوزیشن جماعتوں نے اس پر پارلیمنٹ میں زبردست ہنگامہ کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے الزام لگایا کہ حکومت جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کرکے اب کسی بھی شخص کے ڈاٹا کی جانچ کروالے گی کیوں کہ اس کے لئے اہل افسران کو اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔حکومت نے اس پر پارلیمنٹ میں اور باہر بھی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا کہ حکم سے متعلق نوٹیفیکیشن میں جانچ ایجنسیوں کو کوئی نیا حق نہیں دیا گیا ہے اور وزارت داخلہ نے جانچ کی اجازت دینے کا اختیار اپنے پاس ہی رکھا ہے۔

 

کمل ناتھ حکومت کانیااعلان،اب کسانوںکوہرمہینے ملے گی پنشن
بھوپال: مدھیہ پردیش میں کانگریس کی کمل ناتھ حکومت نے ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ریاستی حکومت 60 سال سے اوپر کے کسانوں کو ہر مہینے ایک ہزار روپے کا فارمر پنشن دے گی۔ریاستی حکومت کے اس منصوبے کا فائدہ تقریباً 10 لاکھ کسانوں کو ملے گا۔این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق ، اس منصوبے میں 1200 کروڑ روپے کا سالانہ خرچ آئے گا۔ وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اس منصوبے کا مکمل خاکہ بنانے کے لیے افسروں کو ہدایت دی ہے۔ غور طلب ہے کہ ملک بھر کے کسان لمبے عرصے سے پینشن کا مطالبہ کر رہے تھے۔اس سے قبل وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے حلف برداری کے فوراً بعد کسانوں کی 2 لاکھ تک کی قرض معافی کا اعلان کیا تھا۔جس میں کہا گیا تھا کہ مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے فیصلہ لیا جاتا ہے کہ مدھیہ پردیش میں واقع نیشنلزائڈ بینک اور کو آپریٹیو بینک میں کم مدتی فصل قرض کی شکل میں حکومت کے ذریعے اہل پائے گئے کسانوں کے 2 لاکھ روپے تک کی 31مارچ 2018 کی حالت میں بقایہ قرض کو معاف کیا جاتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس قرض معافی کی وجہ سے مدھیہ پردیش حکومت پر56 ہزار کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

 

میں نے ایساکیاکہہ دیاجوغدارہوگیا؟:نصیرالدین شاہ
نئی دہلی :بلند شہر تشدد معاملے میں معروف اداکارنصیر الدین شاہ کے بیان سے ہوئے تنازع کے بعد انہوں نے وضاحت کی کہ ،میں نے جو کچھ بھی کہا تھا، وہ ایک بیدار ہندوستانی شہری کے طور پر کہا تھا۔ انہوں نے کہا ؛ میں نے ایسا کیا کہہ دیا جو مجھے غدار کہا جارہا ہے؟ میں نے اس ملک کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے جس سے میں پیا رکرتا ہوں۔ وہ ملک جو میر اگھر ہے۔ یہ آخر جرم کیسے ہوگیا؟۔ نصیر الدین شاہ نے اس ملک میں اپنے بچوں کے مستقبل کو لے کر بھی تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاتھا کہ ،میں نے اپنے بچوں کو کسی خاص مذہب کی تعلیم نہیں دی ہے۔ واضح ہوکہ نصیر الدین شاہ کاروان محبت انڈیا کو دیے گئے ایک ویڈیو انٹرویو میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ کاروان محبت نے سوموار کو یوٹیوب چینل پر یہ ویڈیو پوسٹ کیا ہے۔نصیر کا کہنا تھا کہ ، زہر پھیلا یاجا چکا ہے اور اب اس کو روک پانا مشکل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس جن کو واپس بوتل میں بند کرنا بہت مشکل ہے۔ جو لوگ قانون کو اپنے ہاتھوں میں لے رہے ہیں ، ان کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ کئی شعبے میں ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ ایک گائے کی موت کو ایک پولیس افسر کی موت سے زیادہ توجہ دی گئی۔انہوں نےاپنی بیوی رتنا پاٹھک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ، ہم نے طے کیا تھا کہ اپنے بچوں عماد اور ووان شاہ کو مذہبی تعلیم نہیں دیں گے۔ کیوں کہ خراب یا اچھا ہونے کا کسی مذہب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔نصیر الدین شاہ نے کہا کہ ، مجھے بچپن میں مذہبی تعلیم ملی تھی۔

اپنی رائے دیں

Please enter your comment!
Please enter your name here