آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہرلال نہرو کی یوم پیدائش کو ”قومی یوم اطفال” کے نام سے منایا جاتا ہے ۔ آپ کو بتا دیں کہ ۱۹۶۴ تک ہندوستان ۲۰ نومبر کو بچوں کا دن منایا جاتا تھا لیکن نہرو کی وفات کے بعد سے ہم نے ان کی یوم پیدائش کے موقع پر یوم اطفال منانا شروع کیا۔۔آج اس موقع پر بچوں کے لیے کہے گئے ان کے کچھ کار آمد اقوال ہم پیش کرتے ہیں ۔۔
۔۔”تعلیم کا مقصد معاشرے کی خدمت کرنے کی خواہش پیدا کرنا ہے اور حاصل شدہ علم کو نہ صرف ذاتی بلکہ عوامی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کرنا چاہیے”
۲۔۔” آج کے بچےہی کل کے بھارت کی تشکیل کریں گے . جس طرح ہم ان کو سامنے لائیں گے وہ اسی طرح ملک کے مستقبل کا تعین کریں گے”
۳۔۔” جب وہ بڑے ہوتے ہیں، بدقسمتی سے، ان کی قدرتی آزادی اکثر تعلیم اور اپنے سے بڑوں کے رویے کی وجہ سے کم ہو جاتی ہے . اسکول میں، وہ بہت سی چیزوں کو سیکھتے ہیں، جو بنا کسی شک کے مفید ہیں، لیکن وہ آہستہ آہستہ بھول جاتے ہیں کہ ایک بہتر اور نرم دل انسان بننے کے لیے سب سے ضروری چیز شوخ اور چنچل ہونا اور اپنے اور دوسروں کی زندگیوں میں خوشیاں لانا ہے ”
۴ ”یونیورسٹی انسانیت کے لئے ہے، رواداری کے لئے ہے ،کسی وجہ کے لئے ہے ، نئے خیالات کو جنم دینے اور سچائی کی تلاش کے لیے ہے ”
۵۔۔۔” انہیں (بچوں) کو بہتر بنانے کا واحد طریقہ ان کے ساتھ محبت کے ساتھ پیش آنا ہے. جب تک کہ بچے سے رویہ غیر دوستانہ ہے آپ ان کے طریقوں کو بہتر نہیں کرسکتے.”
۶۔۔” بچے باغ میں کلیوں کی طرح ہیں ،احتیاط سے اور پیار سے بھرپور طریقے سے ان کو سینچنا چاہیے ، کیونکہ وہی ملک کے مستقبل اور کل کے شہری ہیں”
۷۔۔” پوری دنیا کے بچوں کی ایک بڑی جماعت کو اگر ساتھ لائیں تو وہ کھیلیں گے یا جھگڑے کریں گے لیکن ان کا جھگڑنا بھی کسی نہ کسی قسم کا کھیل ہی ہوگا ۔۔ وہ اپنے درمیان کے امتیازات کو نہیں سمجھتے اور نہ ہی انہیں طبقہ ، ذات پات ،رنگ اور اسٹیٹس کی فکر ہوتی ہے ۔۔ بچے اپنے والدین سے زیادہ سمجھدار ہوتے ہیں ”
یوم اطفال کے اس موقع پر ہمیں چچا نہرو کے حقیقی پیغام کو نظر نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ان کی باتیں ہمارے بچوں کو ایک محفوظ اور محبت بھرا ماحول فراہم کرتا ہے جو ان کی ہمت کو بڑھاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انہیں وہ ملک کی ترقی میں بہتری اور شراکت میں حصہ لینے پر بھی ابھارتا ہے ۔۔۔.